سروس زبان اردو |
|
وقت : |
Tuesday, February 27, 2018 |
|
خبر کوڈ : |
71681 |
شبستان نیوز ایجنسی نے شعر و ادبیات داستانی ایرانیان فاؤنڈیشن کے شعبہ عمومی روابط کے حوالے سے خبر نشر کی ہے کہ شعر فجر فیسٹیول اور ادبی انعامات کی تاریخ میں پہلی بار کسی مرجع تقلید نے اس بین الاقوامی فیسٹیول کے لیے اپنا پیغام ارسال کیا ہے۔ اس فیسٹیول کے موقع پر مرجع تقلید آیت اللہ جعفر سبحانی نے اپنا پیغام ارسال کیا جو اس فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں اس پروگرام کے اجرائی سیکرٹری مہدی قزلی نے پڑھ کر سنایا۔
آیت اللہ جعفر سبحانی کے پیغام کا خلاصہ یہ ہے کہ شعر عربی زبان میں جاننے اور شعور کے معنی میں آتا ہے مگر اصطلاح میں اس منظوم کلام کو کہا جاتا ہے جو شاعری کے اوزان میں سے کسی ایک وزن پر ہو اور دیوان اس مجموعے کو کہا جاتا ہے جو مختلف اشعار پر مبنی ہو۔
انہوں نے کہا کہ اسلام کی نظر میں شعر کی قدر و قیمت اس کے وزن و قافیہ میں نہیں بلکہ اس کے مضامین میں ہے۔ اسلام کی نظر میں شعر کو ایسے مضامین کا حامل ہونا چاہیے جو معاشرے اور نوجوانوں کے اندر تحرک اور شوق و جذبہ پیدا کر ے۔ رسول گرامی صلی الله علیه و آله و سلم فرماتے ہیں: ’’ان من الشعر لحکمۃ و ان من البیان لسحراً‘‘۔ شعر میں حکمت اور بیان میں جادو ہوتا ہے۔‘‘ اس سے مراد وہی شعر ہے جو حکیمانہ افکار پر مشتمل ہو اور زندگی کے لیے مفید بھی ہو۔
692228