سروس زبان اردو |
|
وقت : |
Monday, April 09, 2018 |
|
خبر کوڈ : |
71979 |
خبررساں ایجنسی شبستان کی رپورٹ کےمطابق آستان مقدس حضرت عبدالعظیم حسنی علیہ السلام کے متولی آیت اللہ محمد محمدی ری شہری نے ری شہرکے مئیراوردیگرعہدیداروں سےملاقات کے دوران کہا ہے کہ امیرالمومنین امام علی علیہ السلام نے مالک اشترکومخاطب قراردیتے ہوئے ایک مفصل دستورالعمل دیا ہے لہذا جو حکومت بھی اسلامی نظام کا ایک مناسب آئیڈیل پیش کرنا چاہتی ہے تو اسے اس منشورکو پیش کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا ہےکہ جس نظام میں بھی امیرالمومنین امام علی علیہ السلام کے دستورالعمل پرجس قدرعمل کیا جائے اتنا ہی وہ نظام اسلامی حکومت کے نزدیک ہوجائے گا۔
آیت اللہ ری شہری نےاس خط کےآخری فرازوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امام علی علیہ السلام نے مالک اشترسے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے اورآپ کو مصرکے گورنرکے عنوان سے اپنی رضا کی خاطرکام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
انہوں نے مزید کہا ہےکہ جو شخص بھی جس عہدے اورمنصب پربھی ہے اسے اس طرح کام کرنا چاہیے کہ اکثر لوگ اس کے لیے دعا کریں۔ انسان کو ایسا کام کرنا چاہیے کہ اللہ اوراس کے بندے اس سے راضی ہوں اوردینی جمہوریت بھی یہی ہے کہ اکثرلوگ حکومت سے راضی ہوں۔
آستان مقدس حضرت عبدالعظیم حسنی علیہ السلام کے متولی نے اس مطلب کہ انسان کس طرح اللہ تعالیٰ اورلوگوں کی رضایت کو ایک جگہ جمع کرسکتا ہے کیونکہ بعض لوگ بہت سے کاموں کو پسند نہیں کرتے ہیں؟ کے جواب میں کہا ہے کہ جو شخص اس دنیا کی زندگی میں آخرت کا ہم وغم رکھتا ہے تو اللہ تعالیٰ ایسا کام کرتا ہے کہ اس کی دنیا بھی اچھی ہوجاتی ہے۔ اگرکوئی اپنے اورخدا کے درمیان ارتباط کو ٹھیک کرلے تو اللہ تعالیٰ اس کے لوگوں کے ساتھ ارتباط کو ٹھیک کردیتا ہے۔
انہوں نے آخرمیں کہا ہے کہ جس امت میں بھی اختلاف پیدا ہوجائے تو شکست سے دوچارہوجائے گی یہاں تک کہ اگر اس کا حاکم، امام معصوم ہی کیوں نہ ہو۔ بنابریں اللہ تعالیٰ پربھروسہ کرکے اپنے اندراتحادووحدت پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
698423