سروس زبان اردو |
|
وقت : |
Sunday, August 19, 2018 |
|
خبر کوڈ : |
73160 |
امام باقر(ع) کی نظرمیں مہدویت اورعصرغیبت
خبررساں ایجنسی شبستان: امام باقرعلیہ السلام نےاپنی روایات میں امام زمانہ علیہ السلام کی خفیہ ولادت، آپ کی والدہ گرامی،امام زمانہ علیہ السلام کی ظاہری خصوصیات، ان کی غیبت کی کیفیت، عصرغیبت کے حالات، رجعت اوربالخصوص امام علیہ السلام کی حکومت کے بارے میں فرمایا ہے۔
|
خبررساں ایجنسی شبستان کی رپورٹ کےمطابق مہدویت اورامام زمانہ علیہ السلام کی غیبت اوران کے ظہور، انتظارفرج اوراس کی برکات جیسےاہم ترین موضوعات میں سےہیں کہ پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے لےکران کےبعد والےائمہ نے بھی جن کی طرف اشارہ فرمایا ہے تاکہ لوگ ان اہم موضوعات سے آگاہ ہوجائیں۔
اسی طرح امام باقرعلیہ السلام نے بھی اپنی علمی تحریک کےسائے میں مہدویت سے مربوط احادیث کو بیان فرمایا ہے اوراس طرح مکتب تشیع اوراسلام کا دفاع کیا ہے۔
حوزہ اوریونیورسٹی کے استاد حجۃ الاسلام سید ابوالفضل موسوی آقداش نےشبستان کےنامہ نگار سے گفتگو کےدوران امام باقرعلیہ السلام کی تعلیمات میں مہدویت کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا ہے کہ اس میدان میں متعدد روایات موجود ہیں: جیسے( لوبقیت الارض یوما بلاامام منا لساخت باھلھا) یا جو شخص بھی اللہ کی جانب سےعادل اورواضح امام کی معرفت کےبغیرمرجائےوہ کفراورنفاق کی حالت میں مرا ہے۔ لہذا آپ نےمہدویت کی ثقافت کی ترویج میں موثرکردارادا کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہےکہ امام باقرعلیہ السلام کی روایات سےمعلوم ہوتا ہےکہ آپ نےمہدویت کا ایک مکمل کورس ذکرکیا ہے۔ امام باقرعلیہ السلام نےاپنی روایات میںامام زمانہ علیہ السلام کی خفیہ ولادت ، آپ کی والدہ گرامی، امام زمانہ علیہ السلام کی ظاہری خصوصیات، ان کی غیبت کی کیفیت، عصرغیبت کےحالات، رجعت اوربالخصوص امام علیہ السلام کی حکومت کے بارے میں فرمایا ہے اورانحرافات کے مقابلے میں یہ بہترین طریقہ کارتھا۔
حوزہ ویونیورسٹی کےاستاد نےشیخ طوسی کی کتاب( الغیبۃ) میں آیا ہےکہ امام باقرعلیہ السلام نےفرمایا: جو افراد ظہور کےوقت کو مشخص کرتےہیں وہ جھوٹ بولتےہیں۔
اسلامی ثقافت وسائنسزریسرچ سنٹرکےعلمی بورڈ کے رکن حجۃ الاسلام خدامراد سلیمیان نےاپنی کتاب ( حضرت امام مہدی علیہ السلام کے عالمی انقلاب میں لوگوں کا کردار) میں بعض روایات لکھی ہیں کہ جن میں سے ایک روایت میں امام باقرعلیہ السلام فرماتےہیں:( كَأَنِّي بِقَوْمٍ قَدْ خَرَجُوا بِالمَشْرِقِ يَطْلُبُونَ الحَقَّ فَلا يُعْطُوْنَهُ ثُمَّ يَطْلُبُونَ فَلا يُعطَونَهُ فَاِذا رَأَوْا ذَلِكَ وَضَعُوا سُيُوفَهُمْ عَلي عَواتِقِهِمْ فَيُعْطَوْنَ مَا سَأَلُوهُ فَلا يَقْبَلُونَهُ حَتَّي يَقُومُوا وَلا يَدْفَعُونَها اِلاَّ اِلي صاحِبِكُمْ قَتْلاهُمْ شُهَداءٌ اَما اِنِّي لَوْ اَدْرَكْتُ ذَلِكَ لَاِسْتَبْقَيْتُ نَفْسي لِصاحِبِ هَذا الاَمْرِ؛ )۔
722533