سروس زبان اردو |
|
وقت : |
Sunday, August 19, 2018 |
|
خبر کوڈ : |
73164 |
امام زمانہ(عج) کی غیبت کے طولانی ہونےکےاصلی دلائل
خبررساں ایجنسی شبستان: سدیرنےامام صادق علیہ السلام کی ایک روایت نقل کرتے ہوئے ائمہ علیہم السلام کے قیام نہ کرنےکی حکمت کو بیان کیا ہے۔ یہ ایک ایسا فلسفہ ہےکہ جوغیبت کے طولانی ہونےاورعصرظہورکے دورہونےکےسوال کا جواب بھی ہے۔
|
خبررساں ایجنسی شبستان کی رپورٹ کےمطابق امام زمانہ علیہ السلام کی غیبت کےمختلف اسباب بیان کیےگئے ہیں کہ جن میں سے ایک313 افراد کا ابھی نہ ہونا ہے۔ اسی طرح جان قربان کرنے والے ساتھیوں کی قلت ہے۔
امام کاظم علیہ السلام نے فرمایا: اگرتمہارے درمیان بدرکے اصحاب جتنی تعداد ہوتی تو ہمارے قائم قیام کرتے۔
سدیرکہتےہیں کہ میں امام صادق علیہ السلام کی خدمت میں داخل ہو اورآپ کی خدمت میں عرض کیا: اللہ کی قسم آپ کا اسی طرح بیٹھ رہنا درست نہیں ہے۔
امام علیہ السلام نے فرمایا: اے سدیرکیوں؟
میں نے عرض کیا: اصحاب اورپیروکاروں کی وجہ سےاللہ کی قسم اگرامیرالمومنین علیہ السلام کے پاس آپ جتنے اصحاب ہوتے تو تیم اورعدی قبیلےکےافراد خلافت کا لالچ نہ کرتے۔
امام علیہ السلام نےفرمایا: ان کی تعداد کتنی ہے؟
میں نےکہا: ایک لاکھ افراد
امام علیہ السلام نےتعجب سے فرمایا: ایک لاکھ؟
میں نے کہا: جی ہاں بلکہ دو لاکھ؟
آپ نے پھرتعجب سے فرمایا: دو لاکھ؟
میں نےعرض کیا: جی ہاں بلکہ آدھی دنیا۔
امام علیہ السلام نے تھوڑی دیرخاموشی اختیارکرکے فرمایا: کیا تم میرےساتھ مدینہ کےایک محلے(ینبع) تک آسکتے ہو؟ پھرہم اٹھ کرچلے۔ ۔ ۔
امام علیہ السلام نےاس جگہ پرکچھ بھیڑیں چرانےوالےبچےکی طرف دیکھ کرفرمایا: اے سدید اگرمیرے پاس ان بھیڑوں کی تعداد جتنی تعداد ہوتی تو ہمارے لیے خاموشی مناسب نہیں تھی۔
سدیرنےکہا: جب میں نے انہیں گنا توان کی تعداد سترہ عدد تھی۔
*اصول کافی،ج2، ص242.
722474